ز-ر-ش - Zay Ray Sheen 9 Reviews

By: Zarish Iqbal

Hardcopy Price

PK Flag
PKR 650
INR Flag
INR 500
USD Flag
USD 20

E-book Price

PK Flag
PKR 300
INR Flag
INR 300
USD Flag
USD 1.5

زرش اقبال لکھتی ہیں؛

میری کتابیں میرا عکس کم میرا اصل زیادہ ہیں ۔ لکھتی ہوں کہ میٹھی ہو جاؤں اتنی میٹھی کہ جتنا میرا خدا مجھے دیکھنا چاہتا ہے ۔ میٹھی ہو جاؤں اپنی تحریروں میں خلوص ، پاکیزگی اور اصل گھول کر ۔ وہ سب گھول کر جو میں نے چکھا ہے اور چاہتی ہوں کہ سب چکھیں اور پرکھیں کہ یہاں اِس دنیا میں اَن کہی باتیں ، جذبے ، احساس ، رشتے ، تعلق اور دعائیں اپنا اپنا ایک ذائقہ رکھتی ہیں ۔ اور اگر اتنا میٹھا میں کسی کو ڈھونڈ نہ پاؤں تو کِسی کی تلاش مجھ پہ ختم ہو جائے تو بھی سکون میرا ہوگا۔ اور میں اِس سکون کی تلاش میں لکھے جارہی ہوں یہاں تک کہ میری زندگی کے چوبیس سال پورے ہونے کو ہیں ۔

ISBN (Digital) 978-969-696-422-3
ISBN (Hard copy) 978-969-696-647-0
Total Pages 100
Language Urdu
Estimated Reading Time 1 hour
Genre Poetry
Published By Daastan
Published On 18 Nov 2021
Zarish  Iqbal

Zarish Iqbal

زندگی کے ان چوبیس سالوں میں کب اپنی ذات کی تعمیر کے لیے تحریر کا سہارا لے لیا خود بھی نہیں جانتی۔شاید اُسی دن سے جس دن سے ہوش سنبھال لیا اور بچپن کھو دیا یا یوں کہوں کہ ہوش سنبھالنے کے چکر میں ابھی بھی اپنے کھوئے بچپن کو جینا چاہ رہی ہوں۔ وہ جو پیچھے چھوٹ گیا ۔۔۔جسے جی نہیں پائی۔۔۔ وہ اب آخری دن تک جینے کو کوشش میں رہوں گی۔ شوق تھے، ہیں اور رہیں گے بھی اور وہ بھی ایک دو شوق نہیں بلکہ ہر وہ کام کرنے کی ٹھان لیتی ہوں جسے دیکھ کر سوچتی ہوں کہ میرے ہاتھ اسے کرنے سے محروم کیوں رہیں۔ ہر وہ بات سوچنے، سمجھنے اور الجھ کر سلجھانے کا شوق رکھتی ہوں جسے سوچتی ہوں کہ میری عقل سمجھ بوجھ ہضم کرنے میں کتنا وقت لیتی ہے۔ زندگی شروع ہوئی۔۔۔۔ غور کر نے کی بات ہے کہ زندگی شروع ہوئی اور میں نے بُننا شروع کردیا ۔لفظوں کو، اُن کے لہجوں کو، اُن کے جذبوں کو۔۔۔ پر بُنتے بُنتے کب کاغذ اور قلم ہاتھ میں آئے علم نہیں۔ہاں علم ہے تو اس بات کا کہ اب میں تحریر کر پاتی ہوں جو نظروں سے گزر کر دل میں ٹھہرے اور دماغ میں قیام کرلے۔ اردو، پنجابی اور انگریزی میں تحریر کرتی ہوں آگے جا کے اگر اس قابلیت کی مالک ہوئی کہ دل و دماغ کے ساتھ ساتھ اور زبانیں سمجھ پاؤں تو لکھوں گی ضرور۔ لاہور میں مقیم ایک چوتھائی دماغ اور تین چوتھائی دل کی مالک ذات ہے میری جسے لکیریں کھینچنے کی عادت ہے۔ وہ لکیریں کبھی تحریر بن جاتی ہیں اور کبھی تصویر۔ اپنی پہلی کتاب کی تصویر بھی میری ذاتی کوشش ہے اگر میری کتاب میرا عکس ہے تو اس کتاب کی تصویر میں میری ذات کی جھلک۔ لکھتی ہوں کہ میٹھی ہو جاؤں اتنی میٹھی کہ جتنا میرا خدا مجھے دیکھنا چاہتا ہے۔۔ میٹھی ہو جاؤں اپنی تحریروں میں خلوص، پاکیزگی اور اصل گھول کر۔۔ وہ سب گھول کر جو میں نے چکھا ہے اور چاہتی ہوں کہ سب چکھیں اور پرکھیں کہ یہاں اس دنیا میں ان کہی باتیں، جذبے، احساس، رشتے، تعلق اور دعائیں اپنا اپنا ایک ذائقہ رکھتی ہیں۔۔۔ اور اگر اتنا میٹھا میں کسی کو ڈھونڈ نہ پاؤں تو کسی کی تلاش مجھ پہ ختم ہو جائے تو سکون میرا ہوگا۔۔۔ اور میں اس سکون کی تلاش میں لکھے جارہی ہوں۔۔۔!

Reviews


Rating:

Sep 09, 2022

madam g bhot achi book likhi hai ap ny allah ap ko kamiab kryy main ap ky superior clg ka student huuu

Rating:

Sep 09, 2022

madam g bhot achi book likhi hai ap ny allah ap ko kamiab kryy main ap ky superior clg ka student huuu

Oct 17, 2020

MashAllah bht maza aya parh ker. Bht acha likha hoa hey. Allah pak apko khush rkhy or issi trah kaamyabi deta rhy.Ameen

Inshal Nazif

Rating:

Aug 28, 2020

Awesome work... Waiting for your more books..

Sonia Khan

Rating:

Jul 07, 2020

This book made me feel what I had stopped feeling long ago.Its the exploration of one'self.Loved it so much.

Amina Sindhu

Rating:

Jun 08, 2020

Awesome poetry book and the thoughts are really different and amazing

Amina Zahid

Rating:

Jun 04, 2020

Very nice . . .

May 21, 2020

Zarish Iqbal

Rating:

May 21, 2020

Books by Same Author


Books in Same Genre