بائیسویں صدی میں مسلم دنیا کا عروج / The Rise of Muslim World in 22nd Century 1 Reviews

By: Mudassir Majeed

Hardcopy Price

PK Flag
PKR 700
INR Flag
INR 500
USD Flag
USD 30

E-book Price

PK Flag
PKR 300
INR Flag
INR 300
USD Flag
USD 1.5

ایک ایسے شخص کی کہانی جو اس گناہوں سے بھری اس دنیا میں خدا کی راہ کی تلاش میں سرگرداں ہے۔دنیا اس کا مذاق اڑاتی ہے، دوری اختیار کرتی ہے لیکن وہ اپنی تلاش جاری رکھتا ہے۔ اسے تلاش ہے کسی ایسے رہبر کی جو اس کی خدا کے راستے کی طرف رہنمائی کرسکے۔ کیا اسے کوئی ایسا رہنما مل پائے گا؟کیا وہ خدا کے راستے کو پالے گا؟ یا وہ دنیا کے خوف سے پیچھے ہوجائے گا؟

جاننے کے لیے آپ کو پڑھنی ہوگی یہ کتاب!

ISBN (Digital) 978-969-696-464-3
ISBN (Hard copy) 978-969-696-465-0
Total Pages 110
Language Urdu
Estimated Reading Time 2 hours
Genre Religious
Published By Daastan
Published On 15 Mar 2024
No videos available
Mudassir  Majeed

Mudassir Majeed

 مدثر مجید پیشے کے لحاظ سے  سول انجینئر ہیں۔ تعلیمی میدان میں غیر مسلم دنیا کی مسلم دنیا پر سبقت نے قرآن مجید کی طرف رجوع کرنے کا موقع فراہم کیا ۔

قرآن مجید نے انسانی تعلیم کا جو طریقہ بتایا ہے اس کو سمجھنے اور اس کو معاشرے میں رائج کرنے کے لیے ان کی آنے والی کتاب ایک کوشش ہے تاکہ مسلم معاشرہ اپنے اندر ربّ کے بتائے ہوئے طریقے سے انقلاب برپا کر سکے۔

Reviews


Dec 05, 2022

کیا تم نہیں دیکھتے ہو کہ اللہ نے کلمہ طیبہ کو کس چیز سے مثال دی ہے؟ اس کی مثال ایسی ہےجیسے ایک اچھی ذات کا درخت، جس کی جڑ زمین میں گہری جمی ہوئی ہے اور شاخیں آسمان تک پہنچی ہوئی ہیں۔
(سورہ ابراہیم آیت نمبر 24)

اس خوبصورت آیت کو خیالی تصویر کی طرح ڈیزائن کروا کر اپنی کتاب کے سرورق میں لگوانے کا آئیڈیا بہت اچھا تھا۔ اس کے لئے تعریف تو بنتی ہے۔

جیسے کہ کتاب کے نام سے ہی ظاہر ہے، یہ ایک ایسی کتاب ہے جس میں ایک "مسلم" کو مخاطب کر کے اسے ڈانٹ کر سمجھایا گیا ہے کہ ایک مسلم، جی ایک سچا مسلم کیسے بائیسویں صدی میں خود کو عالم میں عروج حاصل کر سکتا ہے۔

مصنف اس چیز کو سمجھانے کیلئے ایک بناوٹی سی کہانی کو شروع میں متعارف کرواتے ہوئے کہتا ہے کہ ایک عام انسان جب شادی کرتا ہے، تو ظاہر ہے اسے بیوی بڑی مذہبی اور Supportive سی ملتی ہے۔ وہ بیوی پا کر بڑی سکون کی زندگی گزارنے لگتا ہے، پھر ان کو اولاد ہوتی ہے۔ جیسے جیسے اولاد بڑی ہوتی ہے، ابا میاں کو احساس ہوتا ہے کہ وہ جس طرح اتنے سال غفلت میں رہا، وہ اپنی اولاد کو ویسی غفلت میں نہیں رہنے دے گا۔
بس پھر کیا تھا، ابا میاں نے شروع کی اپنی تحقیق اور شروع ہو گئے اس کتاب کو لکھنے۔ کتاب میں وہ اپنے بیٹے سعد سے مخاطب ہو کر قرآن کی آیات کو جس طرح کھول کھول کر سمجھاتے ہیں، یہی اس کتاب کا اصل مقصد معلوم ہوتا ہے۔

کتاب کا بیشتر حصہ اسی کہانی کو آگے بڑھاتے ہوئے بہت سارے سوالوں، باتوں، الجھنوں کو سلجھاتے ہوئے اختتام پہ پہنچایا گیا ہے۔

کتاب کی پازیٹو پہلوؤں پہ بات کریں تو کتاب واقعی پڑھنے لائق ہے۔ اس میں ہر علم و شخصیت کو جس طرح حصوں میں الگ کر کے، ایک ایک چیز سمجھانے کی کوشش کی گئی ہے، وہ قابل تعریف ہے جبکہ کتاب میں قرآنی تعلیمات کا آدھے سے زیادہ حصہ ڈالا گیا ہے، یہ بھی آپ کی دلچسپی قائم رکھنے کیلئے اچھا پہلو ہے۔

منفی پہلو کی بات کی جائے تو مصنف جو بناوٹی کہانی کا سہارا لے کر چیزیں بیان کرنے کی کوشش کرتا ہے، وہ بہت بونگا لگتا ہے۔

Books by Same Author


Books in Same Genre