Bezauq Kahaniyan / بےذوق کہانیاں 5 Reviews

By: Zarish Iqbal

E-book Price

PK Flag
PKR 300
INR Flag
INR 300
USD Flag
USD 1.5

کہانیاں بے شک سبق، اطمینان، سکون اور کئی بار احساس دلا جاتی ہیں مگر سوچ کے دیکھا ہے کبھی اگر میں انھیں بے ذوق کہہ دوں تو کیا وجہ تلاش کر پائیں گے آپ؟ بس کچھ یہی وجہ ہے انھیں بےذوق کہنے کی۔۔۔ ہاں! اگر میں کہانیوں کو بےذوق کہتی ہوں تو میری سوچ یہ کس جذبے کی ترجمانی اور کس تلاش کی عکاسی کرتی ہیں یہ جان پائیں گے آپ میری کتاب "بے ذوق کہانیاں" میں جو شاعری کا مجموعہ ہے اور ہاں شاید کسی کی زندگی کے بےذائقہ ہونے کی ترجمان بھی۔۔ ڈھونڈنا آپ کو ہے ڈھونڈتے رہنا ہے۔۔ جب تک محسوس نہ کرلیں کہ جب خود پہ بیتی سنانی پڑے تو بےذائقہ تو لگتی ہے!

 

سنیں گے سنیں گے جو بیت گئی آپ پہ

یا آپ چھوڑ آئے کسی کو یہ بھی جانیں گے

ISBN (Digital) -
Total Pages 75
Language Urdu
Estimated Reading Time one hour
Genre Poetry
Published By Daastan
Published On 09 Jul 2021
No videos available
Zarish  Iqbal

Zarish Iqbal

زندگی کے ان چوبیس سالوں میں کب اپنی ذات کی تعمیر کے لیے تحریر کا سہارا لے لیا خود بھی نہیں جانتی۔شاید اُسی دن سے جس دن سے ہوش سنبھال لیا اور بچپن کھو دیا یا یوں کہوں کہ ہوش سنبھالنے کے چکر میں ابھی بھی اپنے کھوئے بچپن کو جینا چاہ رہی ہوں۔ وہ جو پیچھے چھوٹ گیا ۔۔۔جسے جی نہیں پائی۔۔۔ وہ اب آخری دن تک جینے کو کوشش میں رہوں گی۔ شوق تھے، ہیں اور رہیں گے بھی اور وہ بھی ایک دو شوق نہیں بلکہ ہر وہ کام کرنے کی ٹھان لیتی ہوں جسے دیکھ کر سوچتی ہوں کہ میرے ہاتھ اسے کرنے سے محروم کیوں رہیں۔ ہر وہ بات سوچنے، سمجھنے اور الجھ کر سلجھانے کا شوق رکھتی ہوں جسے سوچتی ہوں کہ میری عقل سمجھ بوجھ ہضم کرنے میں کتنا وقت لیتی ہے۔ زندگی شروع ہوئی۔۔۔۔ غور کر نے کی بات ہے کہ زندگی شروع ہوئی اور میں نے بُننا شروع کردیا ۔لفظوں کو، اُن کے لہجوں کو، اُن کے جذبوں کو۔۔۔ پر بُنتے بُنتے کب کاغذ اور قلم ہاتھ میں آئے علم نہیں۔ہاں علم ہے تو اس بات کا کہ اب میں تحریر کر پاتی ہوں جو نظروں سے گزر کر دل میں ٹھہرے اور دماغ میں قیام کرلے۔ اردو، پنجابی اور انگریزی میں تحریر کرتی ہوں آگے جا کے اگر اس قابلیت کی مالک ہوئی کہ دل و دماغ کے ساتھ ساتھ اور زبانیں سمجھ پاؤں تو لکھوں گی ضرور۔ لاہور میں مقیم ایک چوتھائی دماغ اور تین چوتھائی دل کی مالک ذات ہے میری جسے لکیریں کھینچنے کی عادت ہے۔ وہ لکیریں کبھی تحریر بن جاتی ہیں اور کبھی تصویر۔ اپنی پہلی کتاب کی تصویر بھی میری ذاتی کوشش ہے اگر میری کتاب میرا عکس ہے تو اس کتاب کی تصویر میں میری ذات کی جھلک۔ لکھتی ہوں کہ میٹھی ہو جاؤں اتنی میٹھی کہ جتنا میرا خدا مجھے دیکھنا چاہتا ہے۔۔ میٹھی ہو جاؤں اپنی تحریروں میں خلوص، پاکیزگی اور اصل گھول کر۔۔ وہ سب گھول کر جو میں نے چکھا ہے اور چاہتی ہوں کہ سب چکھیں اور پرکھیں کہ یہاں اس دنیا میں ان کہی باتیں، جذبے، احساس، رشتے، تعلق اور دعائیں اپنا اپنا ایک ذائقہ رکھتی ہیں۔۔۔ اور اگر اتنا میٹھا میں کسی کو ڈھونڈ نہ پاؤں تو کسی کی تلاش مجھ پہ ختم ہو جائے تو سکون میرا ہوگا۔۔۔ اور میں اس سکون کی تلاش میں لکھے جارہی ہوں۔۔۔!

Reviews


Nabila Malik

Rating:

Dec 21, 2020

very mature writing.. i'm inspired.

Oct 29, 2020

I really enjoyed reading this book. I love the concepts,logics and wording that is used in this book.if we read the poem it have other meaning and if we again read the same poem then it have other meaning. Nice very nice.Very hardworking. I really appreciate the author who write this book.I pray that Allah give you more and more succes in life.Ameen

Sonia Khan

Rating:

Oct 28, 2020

Her writings always make me question the things we consider pleasures in life. You want to read her poems again and again and every time ,they give a new meaning to ur previous interpretation. Very mature writing. 10/10

Zarish Iqbal

Rating:

Oct 23, 2020

Alhamdulillah ♥️

Zarish Iqbal

Rating:

Oct 23, 2020

Alhamdulillah ♥️

Books by Same Author


Books in Same Genre