بے ہنر - Bey Hunar 0 Reviews

By: Shehryar Akhter Ali Khayal

No Ratings Yet

E-book Price

PK Flag
PKR 400
INR Flag
INR 200
USD Flag
USD 5

شہر یار اختر علی خیالؔ کا یہ شعری مجموعہ آزادیِ خیال اور آزادیِ اظہار کا پیغام رساں ہے۔ یہ کتاب کہیں معاشرے کے سلگتے ہوئے سماجی و مذہبی مسائل پر اپنے خیالات کا بےباکی سے اظہار کرتی ہے تو کہیں انسانی کی کم عقلی پر نوحہ کناں ہے۔ خیالؔ کی خوبی یہ ہے کہ وہ آسان الفاظ میں اپنے خیالات قارئین تک پہنچانے میں کامیاب نظر آتے ہیں۔ اس شعری مجموعے میں شامل نظمیں اور غزلیں حقیقی جذبات کے بھرپور عکاس ہیں۔

ISBN (Digital) 978-969-696-574-9
Total Pages 68
Language Urdu
Estimated Reading Time 1 hour
Genre Poetry
Published By Daastan
Published On 16 Nov 2021
No videos available
Shehryar  Akhter Ali Khayal

Shehryar Akhter Ali Khayal

شہریار اختر علی خیالؔ، مطالعہ اور علم و تحقیق کے دلدادہ ہیں اور عقلیت پرستی ان کا ایمان ہے۔ آزادی ِخیال اور آزادیِ رائے کے مُبلّغ ہیں، اور اسی آزادی کا استعمال وہ اپنی شاعری میں کرتے نظر آتے ہیں۔

خیالؔ نے معاشرے کے سلگتے ہوئے سماجی و مذہبی مسائل پر انتہائی بے باکی سے اپنے خیالات کا اظہار کیاہے۔ کبھی وہ بھوک اور افلاس کی مذمت کرتے ہیں تو کبھی انسانی جہل پر نوحہ خوانی کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ کبھی استحصالی منبر کو للکارتے ہیں اور کبھی عوامی فکری جمود اور بے حسی پر شکوہ کرتے ہیں۔

خیالؔ نے انسانی بیداری کا خواب دیکھا ہے جس کی تکمیل کے لیے انہوں نے اپنی شاعرانہ صلاحیتوں کا سہارا لیا اور ظالم و جابر حکمرانوں، معاشرتی ناہمواریوں، مفاد پرست مذہبی ٹھیکیداروں، استحصالی معاشی نظام، قدیم کہنہ روایات و اساطیر، اور غیر عقلی عقائد و رسومات کے خلاف لفظوں کے نشتر سے انسانی روح کو بیدار کرنے کی سعی کی ہے۔

ان کی شاعری میں انسان کو تقّدم حاصل ہے، اور وہ انسانی شعور کو بیدار کرنےکی ایک بھرپور کوشش ہے۔ عظمتِ انسان خیال کی شاعری کی اساس ہے۔ خیال انسان کی جبیں پر سربلندی اور سرفرازی کا تاج دیکھنا چاہتے ہیں۔

 

Reviews


Be the first to review it. Start now.

Books in Same Genre